سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے - بسمل عظیم آبادی
سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے
بسمل عظیم آبادیاس غزل کی شہرت رام پرساد بسمل کی وجہ سے بھی ہے، تاہم محققین نے اس حقیقت کو آشکارا کرنے کی کوشش کی ہے کہ اس غزل کے خالق رام پرساد بسمل نہیں بلکہ اس کے خالق بسمل عظیم آبادی تھے اور یہ غزل ان کے مجموعہ کلام’ حکایت ہستی’ میں موجود ہے۔ روایت ہے کہ جب رام پرساد بسمل کو پھانسی کا پھندا پہنایا گیا تو ان کی زبان پر اس غزل کا مطلع تھا۔
اُن کی کیا قدر جن کی زبانیں بند ہیں - نزار قبانی
اُن کی کیا قدر جن کی زبانیں بند ہیں
نزار قبانی
اردو ترجمه: منو بھائی
یاد - فیض احمد فیض
یاد (نظم "دشتِ تنہائی")
فیض احمد فیض
یہ فیض احمد فیض کی ایک مشہور نظم ہے جو ان کے مجموعہ کلام "دشتِ صبا" (1952) میں شامل ہے۔ اس نظم کا پہلا مصرعہ "دشتِ تنہائی میں، اے جانِ جہاں، لرزاں ہیں" اپنی رومانوی گہرائی، جذباتی شدت، اور شاعرانہ خوبصورتی کی وجہ سے اردو ادب میں ایک علامتی مقام رکھتا ہے۔ یہ نظم فیض کی جیل کی زندگی کے دوران لکھی گئی، جب وہ راولپنڈی سازش کیس (1951-1955) کے الزام میں قید تھے۔
غلاموں کی نماز - علامہ اقبال
غلاموں کی نماز
علامہ اقبال
(سیاسیات مشرق و مغرب)(ضرب کلیم)
ترکي وفد ہلال احمر لاہور ميں
دل مردہ دل نہیں ہے اسے زندہ کر دوبارہ - علامہ اقبال
دل مردہ دل نہیں ہے اسے زندہ کر دوبارہ
علامہ اقبال
(اسلام اور مسلمان) (ضرب کلیم)
پیوستہ رہ شجر سے ، امید بہار رکھ - علامہ محمد اقبال
پیوستہ رہ شجر سے ، امید بہار رکھ!
علامہ محمد اقبال
بانگِ درا
داغستانی خاتون اور شاعر بیٹا - رسول حمزاتوف - ترجمہ: فیض احمد فیض
داغستانی خاتون اور شاعر بیٹا
رسول حمزاتوف
ترجمہ کردہ نظم
جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے جو خود پہ گزرے تو لوگ سمجھے - احمد سلمان
جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے جو خود پہ گزرے تو لوگ سمجھے
احمد سلمان
وقت - الوزير المهلبي
قضیت نحبی فسر قوم
حمقی بہم غفلۃ ونوم
کأن یومی علی حتم
ولیس للشامتین یوم
الوزير المهلبي
میں نے اپنا وقت پورا کرلیا تو
کچھ بے وقوف غفلت و مدہوش لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
گویا میرا یہ دن صرف میرے لیے ہی مقدر ہے
اور مصیبت پر خوشیاں منانے والوں کے لیے یہ دن نہیں ہے۔
عفت و پاکدامنی کا قرض - امام شافعیؒ
عفت و پاکدامنی تمام اخلاقی خوبیوں کی اساس ہے۔ اس لیے اسلام نے اس کو اخلاقی محاسن میں شمار کیا۔ اس کو اپنانا اور اس کی حفاظت کرنا انسان کو اعلیٰ مقام عطا کرتا ہے۔ کوئی شخص اپنے آپ کو با آبرو اور پاکدامن رکھ کر اپنے اہل و عیال کی عفت کی بھی پاس داری کرتا ہے۔ امام شافعیؒ اس سلسلے میں فرماتے ہیں:
عفو تعف نساء کم فی المحرم
وتجنبوا ما لایلیق بمسلم
إنّ الزّنا دین فإن أقرضتۃ
کان الوفا من أہل بیتک فاعلم
پاک دامن رہو، تمہاری عورتیں حرام کاری سے پاک رہیں گی
اور ایسے کاموں سے دور رہو جو مسلمان کی شان کے منافی ہیں۔
خبر دار! زنا ایک قرض ہے۔ اگر تم نے اس قرض کا بار اٹھایا
تو ادائیگی تمہارے گھر والوں کو کرنی پڑے گی۔
سفر - امام شافعیؒ
سفر کے بارے میں امام شافعیؒ کے مندرجہ ذیل اشعار بڑے مشہور ہیں۔ امام شافعیؒ فرماتے ہیں:
ما في المقام لذي عقل و ذي أدب
من راحۃ فدع الأوطان واغترب
سافر تجد عوضا عمّن تفارقہ
وانصب فإنّ لذیذالعیش في النّصب
إنّي رأیت وقوف الماء یفسدہ
إن ساح طاب وإن لم یجر لم یطب
والأسد لولا فراق الأرض ما افترست
والسّہم لولافراق القوس لم یصب
والشّمس لو وقفت في الفلک دائمۃ
لملّہا النّاس من عجم ومن عرب
والبدر لو لا أفول منہ ما نظرت
إلیہ في کلّ حین عین مرتقب
والتّبر کالترب ملقی في أماکنہ
والعود في أرضہٖ نوع من الحطب
فإن تغرّب ہٰذا عزّ مطلبہ
وإن تغرّب ذاک عزّ کالذّہب
صاحب عقل کو ایک جگہ پڑے رہنے میں کوئی راحت نہیں ہے، سو وطن کو خیرباد کہو۔
پردیس آباد کرو۔ کوچ کرو۔ اپنوں کی جدائی کا بدلہ پا لو گے۔
اور جد وجہد کرو، کیونکہ زندگی کا لطف جدو جہد ہی میں ہے۔
میں نے دیکھا ہے کہ ٹھہرا ہوا پانی خراب ہو جاتا ہے، اگر وہ بہے تو خوش گوار ہو جاتا ہے، ورنہ نہیں۔
شیر اگر اپنی جگہ کو نہ چھوڑے تو شکار نہیں پا سکتا، اور تیر اگر کمان سے نہ نکلے تو نشانے پر نہیں لگ سکتا۔
سورج اگر آسمان پر مستقل چمکتا رہے تو عرب و عجم اس سے بیزار ہو جائیں۔
ماہ کامل اگر غروب نہ ہو تو بار بار آنکھیں اس کی راہ نہ دیکھیں۔
سونا جو اپنی جگہ ہو (نکالا نہ گیا ہو) مٹی کی طرح ہے، اور عود جب تک زمین میں ہو ایندھن کی طرح ہے،
جب (عود) اپنی جگہ چھوڑے تو اس کی طلب بڑھ جاتی ہے،
اور سونا اپنی جگہ چھوڑ دے تو سونے کی عزت بڑھ جاتی ہے۔
ایمان - امام شافعیؒ
ایمان کے سلسلے میں امام شافعیؒ کے یہ اشعار ملاحظہ ہوں:
صبرًا جمیلاً ما أقرب الفرجا
من راقب اللّٰہ في الأمور نجا
من صدق اللّٰہ لم ینلہ أذیٰ
ومن رجاہ یکون حیث رجا
صبر جمیل سے کام لو، پھر دیکھو کشادگی کتنی قریب ہے،
جس نے اللہ تعالیٰ کو کاموں پر نگراں بنایا اُس نے نجات پائی،
جس نے اپنے قول و عمل میں اللہ کے لیے اخلاص اختیار کیا وہ مصائب سے محفوظ رہا
اور جو اللہ سے امید باندھے وہ پوری ہو کر رہے۔
تحصیل علم اورنفس - امام شافعیؒ
امام شافعیؒ تحصیل علم کے بارے میں فرماتے ہیں:
لا یطلب ہٰذا العلم أحد بالمال،
وعزّ النّفس فیفلح
ولکن من طلبہ بذلّۃ النّفس
وضیق العیش
وحرمۃ العلم أفلح۔
یہ علم دین کوئی شخص مال داری اور عزت نفس سے حاصل کر کے کامیاب نہیں ہو سکتا ہے
البتہ جو شخص نفس کی ذلت اور فقر و محتاجی اور علم کی حرمت کے ساتھ اس کو حاصل کرے گا وہ کامیاب ہوگا۔
علم کی حفاظت - امام شافعیؒ
علم حاصل کرنے میں تکبر اور بڑائی سے اجتناب کتنا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں امام شافعیؒ فرماتے ہیں:
العلم من فضلہ، لمن خدمہ
أن یجعل النّاس کلّہم خدمۃ
فواجب صونہ علیہ کما
یصون في النّاس عرضہ و دمہ
فمن حوی العلم ثمّ أودعہ
بجہلہٖ غیر أہلہٖ ظلمہ
علم اپنی فضیلت کی وجہ سے اپنے خادم (علما) کا تمام لوگوں کو خادم (تابع دار) بنا دیتا ہے،
لہٰذا عالم کے لیے علم کی حفاظت (اور اس کے حقوق کی ادائیگی) ضروری ہے۔ جیسے وہ لوگوں میں اس کی جان و عزت کی حفاظت کرتا ہے۔
جو شخص علم حاصل کرے، پھر اپنی حماقت کی وجہ سے اسے ناقدروں کو سکھائے تو وہ ظالم ہے۔
علم کی اہمیت - امام شافعیؒ
قرآن کریم کی عظمت، حدیث شریف کی حجت اور فقہ کی قدر و قیمت، عربی زبان اور علم حساب کی اہمیت کے بارے میں امام شافعیؒ فرماتے ہیں:
من قرأ القرآن عظمت قیمتہ،
ومن تفقّہ نبل قدرہ،
ومن کتب الحدیث قویت حجّتہ،
ومن تعلّم اللغۃ رق طبعہ،
ومن تعلّم الحساب جزل رأیہ ،
ومن لم یصن نفسہ لم ینفعہ علمہ (۱۱)
جس نے قرآن پڑھا، اس کی قدر و قیمت بڑھ گئی،
جس نے فقہ سیکھی، اس کا رتبہ بلند ہوا،
جس نے حدیث لکھی، اس کی دلیل مضبوط ہوئی،
جس نے زبان سیکھی، اس کا مزاج نرم ہوا،
جس نے حساب سیکھا، اس کی رائے پختہ ہوئی،
اور جس نے اپنے نفس کی حفاظت نہ کی، اس کا علم اس کے لیے نفع بخش نہ ہوا۔
علم اور جہل - امام شافعیؒ
ایک جگہ اور علم کی فضیلت بیان کرتے ہوئے امام شافعیؒ فرماتے ہیں:
کلّما أدّبني الدھر
أراني نقص عقلی
و إذا ما ازددت علما
زادني علمًا بجہلي
(زمانے نے جب بھی مجھے سبق دیا،
اس نے میری عقل کا ضعف مجھ پر واضح کیا
اور میں نے جب بھی علمی ترقی کی،
اپنے جہل کی زیادتی پر (بھی) اطلاع ہوئی۔)
علم - امام شافعیؒ
علم اللہ کی عطا کردہ ایک عظیم نعمت ہے، جس کے ذریعہ انسان نیک و بد، حلال و حرام میں امتیاز کرتا ہے اور اسی صفت کی وجہ سے انسان اشرف المخلوقات بنا۔ حتی کہ اُس کا حاصل کرنا ایک درجہ میں فرض قرار دیا گیا اور اس عظیم صفت کو حاصل کرنے کے لیے کچھ آداب متعین ہوئے، جن کے بغیر اس علم کو حاصل کرنا فوائد سے خالی ہوتا ہے۔ انھوں نے علم اور اس کے آداب کے سلسلے میں بہت سے اشعار کہے ہیں، جس کا حاصل یہ ہے کہ اگر علم کو تواضع اورانکساری کے ساتھ سیکھا جائے تو اس کے فوائد عام ہوتے ہیں اور صاحب علم کی عزت و قدر دانی مقدر ہوجاتی ہے اور اس کی عزت و آبرو کی ذمہ دار بھی۔ چنانچہ امام شافعیؒ فرماتے ہیں:
لا یدرکہ الحکمۃ من عمرہ
یکدح في مصلحۃ الأہل
ولا ینال العلم إلا فتی
خال من الأفکار والشّغل
لو أنّ لقمان الحکیم الّذي
سارت بہ الرّکبان بالفضل
بُلی بفقر وعیال لما
فرّق بین التّبن والبقل
(وہ شخص علم و حکمت حاصل نہیں کر سکتا
جو تمام عمر اہل و عیال کی منفعت کے لیے جد و جہد کرتا رہے۔
علم دین جوان مرد حاصل کر سکتا ہے
جو مختلف قسم کے افکار و شغل سے خالی ہو۔
اگر حکیم لقمان کہ جن کے علم و حکمت کی داستانیں چلی آ رہی ہیں۔
عیال داری اور فقر و تنگی میں مبتلا ہوتے تو
وہ بھوسہ اور خرفہ (سبزی میں بھی) امتیاز نہ کر پاتے۔)
مصائب و مشکلات - امام شافعیؒ
امام شافعیؒ فرماتے ہیں:
ولرب نازلۃ یضیق لہا الفتی
ذرعًا وعند اللّٰہ فیہا المخرج
ضاقت فلم استحکمت حلقاتہا
فرجت وکنت أظنّہا لا تفرج
( بعض سانحے نوجوان کو عاجز کر دیتے ہیں،
حالانکہ اس سے نکلنا مقدر ہوتا ہے،
افتاد پڑتی ہے اور جب وہ اپنے پنجے جما لیتی ہے
تو بلا وہم و گمان اُس سے کشادگی کی راہ نکل آتی ہے۔)
فصاحت و بلاغت - امام شافعیؒ
امام شافعیؒ کی شاعری کے علاوہ عربی اقوال اور نصائح زبان زد خاص و عام ہیں۔ خود انھیں کا بیان ہے کہ میں نے عربی شعر و ادب اور لغت کو دین میں تعاون کے لیے حاصل کیا ہے۔ ان کے حکیمانہ اقوال میں عربی ادب و انشا کی حلاوت ہے۔ اُن میں حکمت و دانش کے ساتھ فصاحت و بلاغت کی چاشنی بھی ہے۔ کچھ نمو نے ملاحظہ ہوں:
ایک دن کسی نے امام شافعیؒ کی حالت دریافت کی تو آپ نے فصیح و بلیغ عربی میں جواب دیا۔
’’کیف أصبح من یطلبہ اللّٰہ بالقرآن، والنّبيّ صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم بالسّنّۃ، والحفظۃ بما ینطق، والشّیطان بالمعاصي، والدّہر بصروفہ، والنّفس بشہواتہا ، والعیال بالقوت، وملک الموت بقبض روحہ‘‘۔
(یعنی اس کی کیا حالت ہوگی جس سے اللہ تعالیٰ قرآن کا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سنت کا، فرشتے بولی ہوئی باتوں کا، شیطان گناہوں کا، زمانہ اپنے مصائب کا، نفس اپنی خواہشوں کا ،اہل وعیال روزی کااور ملک الموت قبض روح کا مطالبہ کرتا ہے۔)
امام شافعی نے ایک شخص کی خوبی اس طرح بیان کی:
’’أما واللّٰہ لقد کان یملأ العیون جمالاً والآذان بیانا‘‘۔
واللہ وہ شخص آنکھوں کو حسن و جمال اور کانوں کو فصاحت و بلاغت سے بھر دیتا ہے۔
نئے کپڑے بدل کر جاؤں کہاں اور بال بناؤں کس کے لیے - ناصر کاظمی
نئے کپڑے بدل کر جاؤں کہاں اور بال بناؤں کس کے لیے
سب کہاں کچھ لالہ و گل میں نمایاں ہو گئیں - مرزا غالب
سب کہاں کچھ لالہ و گل میں نمایاں ہو گئیں
مسجد قرطبہ - علامہ اقبال
مسجد قرطبہ
خدا جب تک نہ چاہے آدمی سے کچھ نہیں ہوتا - مخمور دہلوی
خدا جب تک نہ چاہے آدمی سے کچھ نہیں ہوتا
مخمور دہلویاے جذبۂ دل گر میں چاہوں ہر چیز مقابل آ جائے - بہزاد لکھنوی
اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ہر چیز مقابل آ جائے
بہزاد لکھنوی
شوق برہنہ پا چلتا تھا اور رستے پتھریلے تھے - غلام محمد قاصر
شوق برہنہ پا چلتا تھا اور رستے پتھریلے تھے
گھستے گھستے گھس گئے آخر کنکر جو نوکیلے تھے
غلام محمد قاصر
مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی - شادؔ لکھنوی
وصالِ یار سے دونا ہوا عشق
مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی
شادؔ لکھنوی
اتنی نہ بڑھا پاکیٔ داماں کی حکایت - مصطفیٰ خاں شیفتہ
اتنی نہ بڑھا پاکیٔ داماں کی حکایت
دامن کو ذرا دیکھ ذرا بند قبا دیکھ
مصطفیٰ خاں شیفتہ
کچھ دور اپنے ہاتھ سے جب بام رہ گیا - قائم چاندپوری
قسمت تو دیکھ ٹوٹی ہے جا کر کہاں کمند
کچھ دور اپنے ہاتھ سے جب بام رہ گیا
قسمت کی خوبی دیکھیے ٹوٹی کہاں کمند
دو چار ہاتھ جب کہ لبِ بام رہ گیا
اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں - شعیب بن عزیز
اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں
شعیب بن عزیزآخری وقت میں کیا خاک مسلماں ہوں گے - مومن خاں مومن
عمر ساری تو کٹی عشق بتاں میں مومنؔ
آخری وقت میں کیا خاک مسلماں ہوں گے
فساد - ابو میاس
يقولون: ”الزمان به فساد“
وهم فسدوا وما فسد الزمان
شاعر ابو میاس
ترجمہ: لوگ کہتے ہیں: ”زمانہ خراب ہوگیا ہے۔“
حالانکہ زمانہ خراب نہیں ہوا، لوگ خراب ہوگئے ہیں۔
عَیب - إمام الشافعي
نَعِيْبُ زَمَانَنَا وَالْعَيْبُ فِينَا
وَمَا لِزَمَانِنَا عَیْبٌ سِوَانَا
(إمام الشافعي)
ہم اپنے زمانے کی عَیب گوئی کرتے ہیں، [حالانکہ] عَیب [خود] ہم میں ہے
اور ہمارے بجُز ہمارے زمانے میں کوئی عَیب نہیں ہے
مذمت - متنبی
وإذا أتَتْكَ مَذَمّتي من نَاقِصٍ
فَهيَ الشّهادَةُ لي بأنّي كامِلُ
متنبی
اگر تمہارے پاس کسی ناقص کی جانب سے میری مذمت آئے
تو یہ میرے حق میں کامل ہونے کی گواہی ہے.
زمانہ - متنبی
وَمَا الدّهْرُ إلاّ مِنْ رُواةِ قَصائِدي
إذا قُلتُ شِعراً أصْبَحَ الدّهرُ مُنشِدَا
فَسَارَ بهِ مَنْ لا يَسيرُ مُشَمِّراً
وَغَنّى بهِ مَنْ لا يُغَنّي مُغَرِّدَا
متنبی
اور زمانہ تو محض میرے قصائد کا راوی ہے
جب میں شعر کہتا ہوں تو سارا زمانہ ہی گنگنانے لگتا ہے
اور جو نہیں بھی چلتا وہ بھی آستینیں چڑھا کر اسے لے کر چل پڑتا ہے
اور جو کبھی بھی گنگنایا نہ ہو وہ بھی اسے گنگناتے ہوئے چہچہانے لگتا ہے
متنبی
آدمی - زہیر بن سلمی
لسان الفتي نصف ونصف فؤادہ
فلم یبق الا صورۃ اللحم والدمٖ
زہیر بن سلمی
آدمی کی زبان اس کا نصف ہے اور نصف ہی اس کا دل ہے،
سو گوشت پوست اور خون تو صرف صورت ہی صورت ہے۔
زہیر بن ابی سلمیٰ عہد جاہلیت کا ممتازاور صاحب دیوان شاعر تھا۔
مُردہ شخص - المُتَنَبّي
دنیا - المُتَنَبّی
أبَداً تَسْتَرِدُّ مَا تَهَبُ الدُّن
یَا فَيَا لَيْتَ جُودَها کانَ بُخْلا
(المُتَنَبّی)
دنیا، جو چیز بھی عطا کرتی ہے، ہمیشہ اُسے واپس لے لیتی ہے۔
پس اے کاش وہ اپنی عطا میں بخیل ہوتی!
ابو الطیب المُتَنَبّی دیوان متنبی کا مصنف اور مشہور عربی شاعر تھا۔ (303- 354 هـ / 915- 965 م)
میں نے مرد کے لیے زمانے جیسا خوب کوئی نصیحت آموز نہیں دیکھا - نامعلوم
فَلَمْ أَرَ كالأَيَّامِ لِلْمَرْءِ وَاعِظاً
وَلاَ كَصُروُفِ الدَّهْرِ لِلْمَرْءِ هَادِيَا
(نامعلوم)
"برای مرد مثلِ روزگار پندآموزی بِه ندیدم،
و نه از حوادثِ دهر برای مرد رهنمای (بهتری)."
میں نے مرد کے لیے زمانے جیسا خوب کوئی نصیحت آموز نہیں دیکھا،
اور نہ مرد کے لیے حوادثِ دہر سے بہتر کوئی رہنما دیکھا۔
ماخذ: رودکی و ادبیاتِ عرب: مجموعهٔ مقالهها، تاجالدین نورالدین مردانی (از تاجیکستان)
جلدی کرو، کہ وقت ایک کاٹ ڈالنے والی تیغ ہے - رومی
مولانا رومی کی مثنویِ معنوی کا ایک عربی مصرع:
"وَاعْتَجِلْ فَالْوَقْتُ سَيْفٌ قَاطِعٌ"
جلدی کرو، کہ وقت ایک کاٹ ڈالنے والی تیغ ہے۔
وہ شخص ناکام ہو گیا جو عشق سے خالی ہے - رومی
مولانا رومی کی ایک عربی غزل کا مطلع:
يَا مَن لِواءُ عِشقِكَ لا زالَ عَالياً
قَد خابَ مَن يَكونُ مِن العِشقِ خالياً
(مولانا جلالالدین رومی)
اے وہ کہ تمہارا پرچمِ عشق ہنوز بلند ہے،
وہ شخص ناکام ہو گیا جو عشق سے خالی ہے۔
لوگ ہر موڑ پہ رک رک کے سنبھلتے کیوں ہیں - راحت اندوری
لوگ ہر موڑ پہ رک رک کے سنبھلتے کیوں ہیں
راحت اندوری
نوجوان - عنترۃ بن شداد
نوجوان
عنترۃ بن شداد
عنترۃ بن شداد بن قراد العبسی( 525 – 608 ء ) اسلام سے قبل زمانہ جاہلیت کا مشہور شاعر جس کے اشعار شجاعت دلیری اور شہسواری میں مشہور تھے ، زمانہ جاہلیت کے مشہور سات معلقات میں سے اس کا بھی ایک معلقہ تھا، اسی طرح یہ عرب کے مشہور شہسواروں میں سے ایک تھا ، اس کے اشعار میں شجاعت و دلیری کے ساتھ ساتھ اپنی محبوبہ عبلۃ کا تذکرہ بھی ملتا ہے ۔
کچھ پھول تو کھلتے ہیں مزاروں کے لیے بھی - ہوش عظیم آبادی
ہر پھول کی قسمت میں کہاں نازِ عروساں
کچھ پھول تو کھلتے ہیں مزاروں کے لیے بھی
ہوش عظیم آبادی
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں - مضطر خیرآبادی
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں
مضطر خیرآبادی
آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے نام سے منسوب یہ اشعار ان کے نہیں بلکہ جاوید اختر کے دادا مضطر خیرآبادی کے ہیں۔
یہ خواب تو پلکوں پہ سجانے کے لیے ہیں- جاں نثار اختر
یہ خواب تو پلکوں پہ سجانے کے لیے ہیں
مضطر خیرآبادی کے بیٹے اورجاوید اختر کے والد جاں نثار اختر اپنے دور کے عمدہ شاعر تھے۔
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جو اردو بول سکتے ہیں - ETV Bharat
اردو زبان پر منتخب اشعار: ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جو اردو بول سکتے ہیں -
گھر کی خاطر سو دکھ جھیلیں ، گھر تو آخر اپنا ہے - اسد محمد خاں
گھر کی خاطر سو دکھ جھیلیں ، گھر تو آخر اپنا ہے
وہی چراغ جلیں گے تو روشنی ہو گی - مقبول قریشی
رکے گا اب نہ یہاں کاروانِ فصلِ بہار
گجر بجے گا نہ پھولوں میں دلکشی ہوگی
جنہں حقیر سمجھ کر بجھا دیا تم نے
وہی چراغ جلیں گے تو روشنی ہوگی
مقبول قریشی
مجھے ہے حکم اذاں لا الہ الا اللہ - علامہ اقبال
لا الہ الا اللہ
علامہ اقبال(اسلام اور مسلمان) (ضرب کلیم)
والد کی وفات پر- ندا فاضلی
والد کی وفات پر
ندا فاضلی
اپنے والد کی وفات پر کہی گئی ایک بہت ہی جذباتی نظم
یہ بچہ کس کا بچہ ہے - ابن انشا
یہ بچہ کس کا بچہ ہے
ابن انشا
حبشہ یا اریٹریا کے قحط زدہ علاقوں میں انسانی زندگی کی ارزانی دیکھ کر یہ نظم وجود میں آئی ۔جہاں انسانوں اور مویشیوں کے گلے دانے اور پانی کی تلاش میں بھٹکتے بھٹکتے گر کر جان دے دیتے ہیں۔ ابن انشا کی اس نظم کا انتساب یونسیف کے نام ہے جو دنیا بھر میں بھوکے بچوں کے لئے قابل قدر کارنامہ انجام دے رہی ہے ۔۔۔
Modern luxury - Justin Welsh
Modern luxury
“Modern luxury is the ability to think clearly, sleep deeply, move slowly, and live quietly in a world designed to prevent all four.”
- Justin Welsh
Man in the Arena - Theodore Roosevelt
Man in the Arena
Theodore Roosevelt
This quote is from Theodore Roosevelt's speech titled "Citizenship in a Republic," delivered at the Sorbonne in Paris on April 23, 1910. It emphasizes the value of effort and courage in the face of criticism and failure, celebrating those who actively engage in life's challenges rather than merely observing from the sidelines.
تاجدار حرمﷺ ہو نگاہِ کرم - محمد شفیق قادری پیام سہالوی (تاجدار حرم قوالی)
تاجدار حرمﷺ ہو نگاہِ کرم
محمد شفیق قادری پیام سہالوی
چوں ماہ در ارض و سما تاباں توئی تاباں توئی - جامی (تاجدار حرم قوالی)
چوں ماہ در ارض و سما تاباں توئی تاباں توئی
جامی
اِنْ نَلْتِ يَا رِيْحَ الصَّبَا - امام زین العابدین (تاجدار حرم قوالی)
اِنْ نَلْتِ يَا رِيْحَ الصَّبَا
قصیدۂ نعتیہ منسوب بہ امام زین العابدین (مع ترجمہ)
تاجدار حرم - قوالی
تاجدار حرم - قوالی
کلام: امام زین العابدین، مولانا جامی،محمد شفیق قادری پیام سہالوی
عاطف اسلم نے صابری برادران کو خراج پیش کرتے ہوئے اس قوالی کو کوک سٹوڈیو میں پڑھا ہے ۔
آج کل ورد زباں ہے۔
کبھی شاخ و سبزہ و برگ پر کبھی غنچہ و گل و خار پر- جگر مراد آبادی
کبھی شاخ و سبزہ و برگ پر کبھی غنچہ و گل و خار پر
جگر مراد آبادی
جو دلوں کو فتح کر لے وہی فاتح زمانہ - جگر مراد آبادی
وہ ادائے دلبری ہو کہ نوائے عاشقانہ
جگر مراد آبادی
زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا ، پیام آیا - صبیح رحمانی
زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا ، پیام آیا
صبیح رحمانی
اجنبی شہر کے اجنبی راستے، میری تنہائی پر مُسکراتے رہے - راہی معصوم رضا
اجنبی شہر کے اجنبی راستے، میری تنہائی پر مُسکراتے رہے
راہی معصوم رضا
زندگی کے میلے میں خواہشوں کے ریلے میں - امجد اسلام امجد
زندگی کے میلے میں خواہشوں کے ریلے میں
امجد اسلام امجد
کسی بشر میں ہزار خامی اگر جو دیکھو تو چپ ہی رہنا - افتخار افی
کسی بشر میں ہزار خامی اگر جو دیکھو تو چپ ہی رہنا
افتخار افی
گل از رخت آموختہ نازک بدنی را - مولانا جامی
گل از رخت آموختہ نازک بدنی را
مولانا جامی (رح)
مشہور فارسی نذرانہ عقیدت
ہوئے تم دوست جس کے دشمن اس کا آسماں کیوں ہو - مرزا غالب
ہوئے تم دوست جس کے دشمن اس کا آسماں کیوں ہو
نصف صدی کا قصہ ہے دو چار برس کی بات نہیں - حفیظؔ جالندھری
نصف صدی کا قصہ ہے دو چار برس کی بات نہیں
حفیظؔ جالندھری
وہ تو خوش بو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا - پروین شاکر
وہ تو خوش بو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا
پروین شاکر
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد - مولانا محمد علی جوہر
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
میں ہوں مجبور پر اللہ تو مجبور نہیں - مولانا محمد علی جوہر
میں ہوں مجبور پر اللہ تو مجبور نہیں
Urdu Poetry Blogs and Websites
Urdu Poetry Blogs
Following is list of websites worth following if you have interest in Urdu Classical Poetry:
- https://www.rekhta.org/
- https://www.urduweb.org/mehfil
- https://urduclassicblog.wordpress.com/
- https://xn--mgbqf7g.com/
- http://lib.bazmeurdu.net/
- https://xericarien.blogspot.com/
- رنگ اردو Rung E Urdu: موج بڑھے یا آندھی آئے دیا جلائے رکھنا ہے
- https://www.blogger.com/profile/16745734027374713681
- https://raikhtablog.blogspot.com/
- https://adabliterature.blogspot.com/
- https://jaeza.pk/
- https://kalaamblog.blogspot.com/
- https://allamaiqbal.com/ اقبال اکادمی پاکستان
- https://concordance.allamaiqbal.com/
- Allama Iqbal's Poetry اِبلیس کی مجلسِ شُوری
- https://allama-iqbal.com/ [Allama Iqbal's Literary Works - Complete Collection]
- https://www.iqbalrahber.com/ Explanation of Kalam
- https://www.iqbal.com.pk/poetical-works/kuliyat-e-iqbal-urdu/
- https://aadhibaat.org/zarb-e-kaleem-13-shukr-o-shikayat/
- https://pureiqbal.blogspot.com
- https://iqbalstudy.blogspot.com/
عزیزو اس کو نہ گھڑیال کی صدا سمجھو- شیخ ابراہیم ذوقؔ
عزیزو اس کو نہ گھڑیال کی صدا سمجھو
شیخ ابراہیم ذوقؔ
مشہور اشعار
مشہور اشعار (منتخب)
یہ سارے اشعار آپ سب نے پڑھے یا سنے ہوں گے ۔ان اشعار نے ایک طرح سے ضرب المثل کی حیثیت پا لی ہے ۔ ان میں سے بہت سے اشعار آپ کو یاد بھی ہوں گے، لیکن اپنے ان پسندیدہ اشعار کو ایک جگہ دیکھنا یقیناً آپ کے لئے خوشی کا باعث ہوگا ۔
پھول تو دو دن بہار جاں فزا دکھلا گئے - شیخ ابراہیم ذوقؔ
پھول تو دو دن بہار جاں فزا دکھلا گئے
شیخ ابراہیم ذوقؔ
میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر- مجروح سلطانپوری
میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر
مجروح سلطانپوری
ہمارے بعد اب محفل میں افسانے بیاں ہوں گے - مجروح سلطانپوری
ہمارے بعد اب محفل میں افسانے بیاں ہوں گے
مجروح سلطانپوری
بلغ العلیٰ بکماله - سعدی شیرازی
کشف الدجیٰ بجماله
حسنت جمیع خصاله
صلّوا علیه وآله
(سعدی شیرازی)
اُنہوں نے اپنے جمال سے (کفر و ضلالت) کی تاریکیوں کو دور کیا۔
اُن کی تمام خصلتیں خوب ہیں۔
اُن پر اور اُن کی آل پر درود بھیجو۔
Every time you traveled - Nizar Kabbani
من ديوان: مئة رسالة حب
Your perfume asked me about you
Like a child
Asking about the return of its mother.
Imagine.
Even perfume
Knows Banishment
And Exile.
A POEM MADE OF BREAD - Ibtisam Barakat
A POEM MADE OF BREAD
Ibtisam Barakat
Because millions of children every year will not see the inside of a classroom. UNESCO REPORTS.
Her Face - Qays Ibn Al Khatim
تَبَدَّتْ لَنَا كَالشَّمْسِ تَحْتَ عَمَامَةٍ
بَدَا حَاجِبٌ مِنْهَا وَضَنَتْ بِحَاجِبٍ
قيس بن الخطيم
اُس نے نقاب رُخ سے اُٹھا یا کچھ اِس طرح
جھانکے حجاب ابر سے خورشید جس طرح
surrounded by clouds,
She showed a part of her face
and covered a part.
Qays Ibn Al Khatim
The heart knows a thousand ways to speak - Rumi
ای بسا دو ترک چون بیگانگان
پس زبان محرمی خود دیگرست
همدلی از همزبانی بهترست
غیرنطق و غیر ایما و سجل
صد هزاران ترجمان خیزد ز دل
کئی ہندی اور ترک ایک زبان بولتے ہیں،
مگر کئی دو ترک ایک دوسرے کے لیے اجنبی ہیں۔
پس محبت کی زبان کچھ اور ہے؛
ہمدلی ہمزبانی سے بہتر ہے۔
گفتگو، اشاروں اور تحریر سے ماورا،
دل کو اپنی ترجمانی کے لیے ہزاروں طریقے آتے ہیں۔
Popular Posts
-
فضائے بدر پیدا کر فرشتے تیری نصرت کو مولانا ظفر علی خاں
-
پیام عمل محمد فاروق دیوانہ مأخذ : اردو کی نئی کتاب
-
بے عمل دل ہو تو جذبات سے کیا ہوتا ہے دھرتی بنجر ہو تو برسات سے کیا ہوتا ہے ہے عمل لازمی تکمیل تمنا کے لیے ورنہ رنگین خیالات سے کیا ہوتا ہے
-
بیٹھ جاتا ہوں مٹی پہ اکثر ہریونش رائے بچن
-
آہستہ چل زندگی گلزار
-
خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا مولانا ظفر علی خان یہ شعر قرآن حکیم کی آیت کا ترجمہ ہے اور ی...
-
فرض کرو ابن انشا