اقبال کی شاعری کا مقصد
میں نے کبھی اپنے آپ کو شاعر نہیں سمجھا....
فنِ شاعری سے مجھے کوئی دلچسپی نہیں رہی،
ہاں بعض مقاصدِ خاص رکھتا ہوں جن کے بیان کے لیے حالات و روایات کی رو سے میں نے نظم کا طریقہ اختیار کر لیا ہے ورنہ
نَبینی خَیر اَز آں مردِ فرو دَست
کہ بَر مَن تُہمتِ شعر و سُخن بَست
مطلب: اس کمینے آدمی سے خیر کی امید مت رکھ، کہ جس نے مجھ پر شعر وسخن{شوقِ فضول} کی تہمت لگائی{ میں نے تو شاعری کو پیغامِ حقیقت پہنچانے کا ذریعہ بنایا ہے- زبورِ عجم}
اقبال
No comments:
Post a Comment