داغ دینے کو شباب آتا ہے

 داغ دینے کو شباب آتا ہے

ساتھ اپنے لیے مہتاب آتا ہے

گھوڑے سے ہوا کے یہ اترتا ہی نہیں

جانے کے لیے پا بہ رکاب آتا ہے


No comments:

Post a Comment

Popular Posts