شب غم میں سنہرے دن کی تعبیریں بناتے ہیں - منظر بھوپالی

 شب غم میں سنہرے دن کی تعبیریں بناتے ہیں 

منظر بھوپالی 


 شب غم میں سنہرے دن کی تعبیریں بناتے ہیں 

کہ ہم زخموں سے مستقبل کی تصویریں بناتے ہیں 


ہمارے سر پھرے جذبات قیدی بن نہیں سکتے

ہواؤں کے لیے کیوں آپ زنجیریں بناتے ہیں


یقیں ہے مجھ کو بازی جیتنے کا، فتح میری ہے

میں گلدستے بناتا ہوں، وہ شمشیریں بناتے ہیں


Link: اُردو سرائے | شبِ غم میں سنہرے دن سے تعبیریں بناتے ہیں | Facebook

No comments:

Post a Comment

Popular Posts