نسیم ہوتی ہوئی آئی ہے مدینے سے ۔ پروین شاکر

 نسیم ہوتی ہوئی آئی ہے مدینے سے 

پروین شاکر


نسیم ہوتی ہوئی آئی ہے مدینے سے

چمک رہے ہیں گل روح پر نگینے سے


کسی سبب سے ہی خورشید لوٹ کرآیا

بحکم خاص تھا اور خاص بھی قرینے سے


مرے ستارے کو طیبہ سے کچھ اشارہ ہوا

سوبادباں سے غرض ہے نہ اب سیفنے سے


سنا ہے جب سے شفاعت کو آپ آئیں گے

کہ جیسے بوجھ سا اک ہٹ گیا ہے سینے سے


مدینہ ہے تو نجف بھی ہے کربلا بھی ہے

تمام لعل و گہر ہیں اسی خزینے سے


1 comment:

  1. "I can tell you speak from experience. It shows in the way you approach the topic—very helpful."

    bid box

    ReplyDelete

Popular Posts