وَمَا الدّهْرُ إلاّ مِنْ رُواةِ قَصائِدي
إذا قُلتُ شِعراً أصْبَحَ الدّهرُ مُنشِدَا
فَسَارَ بهِ مَنْ لا يَسيرُ مُشَمِّراً
وَغَنّى بهِ مَنْ لا يُغَنّي مُغَرِّدَا
متنبی
اور زمانہ تو محض میرے قصائد کا راوی ہے
جب میں شعر کہتا ہوں تو سارا زمانہ ہی گنگنانے لگتا ہے
اور جو نہیں بھی چلتا وہ بھی آستینیں چڑھا کر اسے لے کر چل پڑتا ہے
اور جو کبھی بھی گنگنایا نہ ہو وہ بھی اسے گنگناتے ہوئے چہچہانے لگتا ہے
متنبی
No comments:
Post a Comment