روک مت سلسلہ چراغ جلا - علی تاصف

 روک مت سلسلہ چراغ جلا

علی تاصف


 روک مت سلسلہ چراغ جلا

ایک سے دوسرا چراغ جلا


تنہا بیٹھا ہے کیوں اندھیرے میں

کوئی جگنو بُلا چراغ جلا


بھول جا تلخی شب دیروز

جو ہوا سو ہوا چراغ جلا


خالی باتوں سے کچھ نہیں ہو گا

دل مرا مت جلا چراغ جلا


ٹھوکریں کھا رہی ہے خلق خدا

گھر سے باہر تو آ چراغ جلا


رنگ فق ہو گیا اندھیرے کا

اُس نے جونہی سنا چراغ جلا


چھوڑ یہ فلسفے علی تاصف

کیا فنا کیا بقا چراغ جلا


1 comment:

  1. "This clarified a lot of misconceptions I had. You explained things in a very logical way."

    customized bid boxes

    ReplyDelete

Popular Posts