گل از رخت آموختہ نازک بدنی را - مولانا جامی

 گل از رخت آموختہ نازک بدنی را

مولانا جامی (رح)

مشہور فارسی نذرانہ عقیدت


گل از رخت آموختہ نازک بدنی را

بلبل زتو آموختہ شیریں سخنی را

(گلاب نے تیرے چہرے سے نزاکت کا درس لیا ہے۔ بلبل نے تیرے تکلم سے شیریں کلامی سیکھی ہے)

ہر کس کہ لبِ لعل ترا دیدہ بہ دل گفت

حقا کہ چہ خوش کندہ عقیقِ یمنی را

(جس نے بھی تیرے لعل گوں لب دیکھے تو دل سے کہا، یقینا” اس یمنی عقیق کو بہت خوبصورتی سے تراشا گیا ہے)

خیاطِ ازل دوختہ بر قامتِ زیبا

در قد توایں جامۂ سروِ چمنی را

(ازل کے خیاط نے تیری خوبصورت قامت پر، سرو ِ سمن کا حسین جامہ تیار کیا ہے)

در عشقِ تو دندان شکستہ است بہ الفت

تو جامہ رسانید اویسِ قرنی را

(تیرے عشق میں اپنے دانت گنوا دیئے تو آپ ص نے اویس قرنی کو جامہ ارسال کیا)

بر درگہِ دربارِ رسولِ مدنی را

ازجامیِ بے چارا رسانید سلام

(رسول مدنی کے دربار میں، بے چارے جامی کی طرف سے سلام پہنچا دو)


ٱللَّٰهُمَّ صَلِّ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ . 

ٱللَّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ


No comments:

Post a Comment

Popular Posts