سفر - امام شافعیؒ

 سفر کے بارے میں امام شافعیؒ کے مندرجہ ذیل اشعار بڑے مشہور ہیں۔ امام شافعیؒ فرماتے ہیں:


ما في المقام لذي عقل و ذي أدب

من راحۃ فدع الأوطان واغترب

سافر تجد عوضا عمّن تفارقہ

وانصب فإنّ لذیذالعیش في النّصب

إنّي رأیت وقوف الماء یفسدہ

إن ساح طاب وإن لم یجر لم یطب

والأسد لولا فراق الأرض ما افترست

والسّہم لولافراق القوس لم یصب

والشّمس لو وقفت في الفلک دائمۃ

لملّہا النّاس من عجم ومن عرب

والبدر لو لا أفول منہ ما نظرت

إلیہ في کلّ حین عین مرتقب

والتّبر کالترب ملقی في أماکنہ

والعود في أرضہٖ نوع من الحطب

فإن تغرّب ہٰذا عزّ مطلبہ

وإن تغرّب ذاک عزّ کالذّہب

صاحب عقل کو ایک جگہ پڑے رہنے میں کوئی راحت نہیں ہے، سو وطن کو خیرباد کہو۔ 

پردیس آباد کرو۔ کوچ کرو۔ اپنوں کی جدائی کا بدلہ پا لو گے۔ 

اور جد وجہد کرو، کیونکہ زندگی کا لطف جدو جہد ہی میں ہے۔ 

میں نے دیکھا ہے کہ ٹھہرا ہوا پانی خراب ہو جاتا ہے، اگر وہ بہے تو خوش گوار ہو جاتا ہے، ورنہ نہیں۔ 

شیر اگر اپنی جگہ کو نہ چھوڑے تو شکار نہیں پا سکتا، اور تیر اگر کمان سے نہ نکلے تو نشانے پر نہیں لگ سکتا۔ 

سورج اگر آسمان پر مستقل چمکتا رہے تو عرب و عجم اس سے بیزار ہو جائیں۔ 

ماہ کامل اگر غروب نہ ہو تو بار بار آنکھیں اس کی راہ نہ دیکھیں۔

 سونا جو اپنی جگہ ہو (نکالا نہ گیا ہو) مٹی کی طرح ہے، اور عود جب تک زمین میں ہو ایندھن کی طرح ہے، 

جب (عود) اپنی جگہ چھوڑے تو اس کی طلب بڑھ جاتی ہے، 

اور سونا اپنی جگہ چھوڑ دے تو سونے کی عزت بڑھ جاتی ہے۔


No comments:

Post a Comment

Popular Posts