داغستانی خاتون اور شاعر بیٹا
رسول حمزاتوف
ترجمہ: فیض احمد فیض
ترجمہ کردہ نظم
اُس نے جب بولنا نہ سیکھا تھا
اُس کی ہر بات میں سمجھتی تھی
اب وہ شاعر بنا ہے نامِ خدا
لیکن افسوس کوئی بات اس کی
میرے پلے ذرا نہیں پڑتی
Link: https://sukhansara.com/2012/04/05/داغستانی-خاتون-اور-شاعر-بیٹا/
No comments:
Post a Comment