القدس
ركعت.. حتى ملني الركوع
سألت عن محمد، فيك وعن يسوع
يا قدس، يا مدينة تفوح أنبياء
يا أقصر الدروب بين الأرض والسماء
يا قدس، يا منارة الشرائع
يا طفلةً جميلةً محروقة الأصابع
حزينةٌ عيناك، يا مدينة البتول
يا واحةً ظليلةً مر بها الرسول
حزينةٌ حجارة الشوارع
حزينةٌ مآذن الجوامع
يا قدس، يا جميلةً تلتف بالسواد
من يقرع الأجراس في كنيسة القيامة؟
صبيحة الآحاد..
من يحمل الألعاب للأولاد؟
في ليلة الميلاد..
يا قدس، يا مدينة الأحزان
يا دمعةً كبيرةً تجول في الأجفان
من يوقف العدوان؟
عليك، يا لؤلؤة الأديان
من يغسل الدماء عن حجارة الجدران؟
من ينقذ الإنجيل؟
من ينقذ القرآن؟
من ينقذ المسيح ممن قتلوا المسيح؟
من ينقذ الإنسان؟
يا قدس.. يا مدينتي
يا قدس.. يا حبيبتي
غداً.. غداً.. سيزهر الليمون
وتفرح السنابل الخضراء والزيتون
وتضحك العيون..
وترجع الحمائم المهاجرة..
إلى السقوف الطاهره
ويرجع الأطفال يلعبون
ويلتقي الآباء والبنون
على رباك الزاهرة..
يا بلدي..
میں روتا رہا.. یہاں تک کہ آنسوؤں کا ذخیرہ ختم ہو گیا
میں نے دعائیں مانگیں.. یہاں تک کہ موم بتیاں پگھل گئیں
میں سجدوں میں جھکتا رہا.. یہاں تک کہ سجدوں سے تھک گیا
میں نے تجھ میں محمدؐ اور عیسیٰؑ کے بارے میں پوچھا
اے قدس، اے انبیاء کی خوشبو سے معطر شہر
اے زمین و آسمان کے درمیان سب سے قلیل فاصلہ
اے قدس، اے شریعتوں کا مینار
اے ننھی حسینہ جس کی انگلیاں جھلس گئی ہیں
تمہاری آنکھیں غمگین ہیں، اے کنواری کے شہر
اے سایہ دار نخلستان، جہاں سے رسولؐ گزرے
تمہاری گلیوں کے پتھر غمگین ہیں
تمہاری مساجد کے مینار غمگین ہیں
اے قدس، اے سیاہ چادر میں لپٹی حسینہ
کون بجائے گا گرجے کی گھنٹیاں
اتوار کی صبح کو؟
کون لائے گا کھلونے بچوں کے لیے
کرسمس کی رات کو؟
اے قدس، اے غموں کا شہر
اے بڑا آنسو، جو پلکوں میں چھپا رہتا ہے
کون روکے گا یہ جارحیت؟
تجھ پر، اے ادیان کا موتی
کون دھوئے گا دیواروں کے پتھروں سے خون؟
کون بچائے گا انجیل کو؟
کون بچائے گا قرآن کو؟
کون بچائے گا مسیحؑ کو ان سے جنہوں نے مسیحؑ کو قتل کیا؟
کون بچائے گا انسان کو؟
اے قُدس اے میرے شہر
اے قُدس اے میرے محبوب
فرداً، فرداً، لیموں کے درخت پر شگوفے لگ جائیں گے
اور سبز خوشے اور زیتون شادمان ہو جائیں گے
اور دیدے مسکرائیں گے
اور مہاجر کبوتر واپس آ جائیں گے
پاک باموں پر
اور بچے واپس آ جائیں گے اور کھیلنے لگیں گے
اور پدران و پسران (دوبارہ) باہم ہوں گے
تمہاری سرسبز بلندیوں پر
اے میری سرزمین
اے امن اور زیتون کی سرزمین.
English Translation:
O Jerusalem, my beloved city,
Tomorrow the blossoms will bloom on the lemon trees,
And the green clusters and olives will be joyful,
And the eyes will smile,
And the migrant doves will return
To the pure rooftops.
And the children will return and play,
And fathers and sons will be together again
On your green heights,
O my land,
O land of peace and olives.
Link: اے شہرِ امن و زیتون!۔نزار قبانی - قندیل - Qindeel
Link: https://www.aldiwan.net/poem6530.html
Link: Jerusalem by Nizar Qabbani - Famous poems, famous poets. - All Poetry
No comments:
Post a Comment