ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں - اقبال

 ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں

اقبال 

 

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں

ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں

تہی، زندگی سے نہیں یہ فضائیں

یہاں سینکڑوں کارواں اور بھی ہیں

قناعت نہ کر عالم رنگ و بو پر

چمن اور بھی ہیں ، آشیاں اور بھی ہیں

تو شاہین ہے ، پرواز ہے کام تیرا

تیرے سامنے آسماں اور بھی ہیں

اسی روز و شب میں الجھ کر نہ رہ جا

کہ تیرے زمان و مکان اور بھی ہیں

گئے دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں

یہاں اب مرے رازدان اور بھی ہیں


No comments:

Post a Comment

Popular Posts