ہر کُجا آبِ رواں سبزہ بود
ہر کُجا اشکِ رواں رحمت بود
باش چُوں دُولاب نالاں چشمِ تر
تا ز صِحنِ جانت بر روید خضِر
ترجمہ: (قاعدہ ہے کہ) جہاں آب رواں ہو وہاں سبزہ اُگتا ہے۔
(اسی طرح) جہاں آنسو بہتے ہوں وہاں (اللہ تعالٰی کی) رحمت (کا باغ لہلہانے لگتا) ہے۔
رہٹ کی طرح نالاں اور چشم تر رہو۔
تاکہ تمہارے صحنِ جان میں سبزہ پیدا ہو جائے۔
حافظ رحمۃ اللہ علیہ ؎
گریۂ شام و سحر شکر کہ ضائع نگشت
قطرۂ بارانِ ما گوہرِ یک دانہ شد
شام و سحر کا رونا شکر ہے کہ ضائع نہ ہوا؛
ہمارا باران کا قطرہ ایک نایاب موتی بن گیا۔
No comments:
Post a Comment