مرے درد کو جو زباں ملے - فیض احمد فیض

 مرے درد کو جو زباں ملے

فیض احمد فیض

Written in 1972


مرا درد نغمۂ بے صدا

مری ذات ذرۂ بے نشاں

میرے درد کو جو زباں ملے

مجھے اپنا نام و نشاں ملے

میری ذات کا جو نشاں ملے

مجھے راز نظم جہاں ملے

جو مجھے یہ راز نہاں ملے

مری خامشی کو بیاں ملے

مجھے کائنات کی سروری

مجھے دولت دو جہاں ملے


کتاب : Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 523) 

No comments:

Post a Comment

Popular Posts