گر نه منظورِکرم بخششِ عبرت باشد
چه خیال است که دولت به اراذل بخشند
(بیدل دهلوی)
ترجمہ:
اگر خداوندِ عالم کا اپنے کرم سے عبرت دلانا مقصود نہ ہو، تو کمینہمزاج اور رذیلفطرت لوگوں کو دولت دینے کی کیا تُک بنتی ہے؟
تشریح:
بیدل کا مطلب یہ ہے کہ قدرت امیرزادوں، نوابزادوں اور وڈیروں کی کمینگی فطرت اور خسّتِ طبع عبرت حاصل کرنے کے لئے اُنہیں دولت اور بےپناہ مال و اسباب ہر قسم کی نعمتوں سے نوازتی ہے تاکہ وہ سب کچھ حاصل کر کے بُخل کریں، امساکِ زر کریں، سائلوں سے آنکھیں چرائیں اور لوگ ان کی کمینہ حرکتوں سے عبرت حاصل کرکے ایثار در آغوشِ غربت و افلاس میں زندگی گزارنے کو فوقیت دیں۔
مترجم و شارح: نصیر الدین نصیر
کتاب: محیطِ ادب
No comments:
Post a Comment