ملال یہ ہے کہ اب صبح کی طلب بھی نہیں
پروین شاکر
جام میرا توبہ شکن، توبہ میری جام شکن
سامنے ڈھیر ہیں ٹوٹے ہوئے
پیمانوں کے
ریاضؔ خیرآبادی
نامعلوم
بے عمل دل ہو تو جذبات سے کیا ہوتا ہے
دھرتی بنجر ہو تو برسات سے کیا ہوتا ہے
ہے عمل لازمی تکمیلِ تمنا کے لیے
ورنہ رنگین خیالات سے کیا ہوتا ہے