ڈھاکہ سے واپسی پر - ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد

ڈھاکہ سے واپسی پر

فیض احمد فیض
فیض نے یہ نظم 1974 میں ڈھاکہ سے واپسی پر لکھی
 English translation of the poem by Agha Shahid Ali

خود اپنی آنکھ کے شہتیر پر نظررکھیں - جون ایلیا

خود اپنی آنکھ کے شہتیر پر نظررکھیں
ہماری آنکھ سے تنکے نکالنے والے
جون ایلیا


  کسی گناہ گار پر پہلا پتھر وہ اٹھائے جس نے کبھی خود گناہ نہیں کیا ہو
حضرت  عیسیٰ علیہ السّلام 

جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہَوا دینے لگے - ثاقب لکھنوی

اس دین کی فطرت میں قدرت کے لچک دی ہے
اُتنا ہی یہ اُبھرے گا جتنا کہ دبا دیں گے
(صفی لکھنوی)

اس کو ناقدری¿ عالم کا صلہ کہتے ہیں
مر چکے ہم تو زمانے نے بہت یاد کیا
(برج نرائن چکبست)

افسوس بے شمار سخن ہائے گفتنی
خوف فساد خلق سے ناگفتہ رہ گئے
(آزاد انصاری)

باغباں نے آگ دی جب آشیانے کو مرے
جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہَوا دینے لگے
(ثاقب لکھنوی)

نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں
کسی کام میں جو نہ آ سکے مَیں وہ ایک مشتِ غبار ہوں
مضطر خیر آبادی

وہی ذبح بھی کرے ہے، وہی لے ثواب اُلٹا - مصحفی غلام ہمدانی

میں عجب یہ رسم دیکھی مجھے روز عید قرباں
وہی ذبح بھی کرے اور وہی لے ثواب الٹا

مصحفی غلام ہمدانی

مقابلہ تو دلِ ناتواں نے خوب کیا - محمد یار خاں امیر

شکست و فتح میاں اتفاق ہے لیکن
مقابلہ تو دلِ ناتواں نے خوب کیا
محمد یار خاں امیر

خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی - مولانا ظفر علی خان

خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا
مولانا ظفر علی خان

یہ شعر قرآن حکیم کی آیت کا ترجمہ ہے اور یہ منظوم تخلیقی ترجمہ مولانا ظفر علی خان نے کیا ہے۔ یہ شعر 1937ءمیں شائع ہونے والی مولانا ظفر علی خان کی کتاب ”بہارستان“ میں شامل ہے۔

اِنَّ اللّٰہَ لایُغَیِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتّٰی یُغَیِّرُوا مَا بِأنفُسِہِمْ وإذَا أرَادَ اللّٰہُ بَقَوْمٍ سوئًا فَلاَ مردَّ لَہٗ ومَالَہُمْ مِنْ دُوْنہٖ مِن وَال (رعد:۱۱)
ترجمہ: بیشک اللہ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا؛ جب تک وہ خود اپنے آپ کو نہ بدل ڈالے اور جب اللہ کسی قوم کو برے دن دکھانے کا ارادہ فرماتا ہے تو پھر اُسے کوئی ٹال نہیں سکتا اور اللہ کے سوا ایسوں کا کوئی بھی مددگار نہیں ہوسکتا:

پھر اُس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی - فکر یزدانی رامپوری

؎ وہ آئے بزم میں اتنا تو فکرؔ نے دیکھا
پھر اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی
فکر یزدانی رامپوری


تندیِ بادِ مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب - صادق حسین

تندیِ بادِ مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب

سید صادق حسین شاہ کاظمی ایڈووکیٹ 

(ولادت:یکم اکتوبر 1898 ۔ وفات: 4 مئی 1989) 
از شکر گڑھ ضلع سیالکوٹ کے مجموعۂ کلام '' برگِ سبز" مطبوعہ 1976 فیروز سنز سے انتخاب

نشاں یہی ہے زمانے میں زندہ قوموں کا - اقبال

نشاں یہی ہے زمانے میں زندہ قوموں کا

محمد اقبال
ارمغان حجاز

گرم ہو جاتا ہے جب محکوم قوموں کا لہو - اقبال

   گرم ہو جاتا ہے جب محکوم قوموں کا لہو

محمد اقبال
(ملا زادہ ضیغم لولابی کشمیری کا بیاض) (ارمغان حجاز)

فضائے بدر پیدا کر فرشتے تیری نصرت کو - مولانا ظفر علی خاں

فضائے بدر پیدا کر فرشتے تیری نصرت کو

مولانا ظفر علی خاں

اٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہے - محمد فاروق دیوانہ

پیام عمل

محمد فاروق دیوانہ
مأخذ : اردو کی نئی کتاب

و ہ جو قرض رکھتے تھے جان پر وہ حساب آج چکا دیا - فیض احمد فیض

و ہ جو قرض رکھتے تھے جان پر وہ حساب آج چکا دیا

فیض احمد فیض

مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے - افتخار عارف

 مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے 

افتخار عارف

بے ہمیتے نیں جیڑے بہہ کے شکوہ کرن مقدراں دا - بابا نجمی

؎بے ہمیتے نیں جیڑے بہہ کے شکوہ کرن مقدراں دا
اگن والے اگ پیندے نیں سینہ پاڑ کے پتھراں دا
بابا نجمی

پست ہمت کرتے ہیں بیٹھ کر شکوہ نصیبوں کا
اگنے والے اگ جاتے ہیں سینہ چیر کر پتھروں کا

Popular Posts