لُٹ کے آباد ہے اب تک جو وہ گھر کِس کا ھے
محسن نقوی
لُٹ کے آباد ہے اب تک جو وہ گھر کِس کا ھے
سب سےاُونچا ہےجو کٹ کر بھی وہ سر کِس کا ھے
ظلم شبیر کی ہیبت سے نہ لرزے کیوں کر
کس نبی کا ہے نواسہ یہ پِسر کس کا ھے
کون ہر شام غم ِ شاہ میں لہو روتا ھے
آسمانوں سے اُدھر دِیدۂِ تَر کس کا ھے
محسن نقوی
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق