حوصلہ ڈوبتے موسم کا بڑھا دیتا ہے - محسن نقوی

حوصلہ ڈوبتے موسم کا بڑھا دیتا ہے

محسن نقوی

حوصلہ ڈوبتے موسم کا بڑھا دیتا ہے
پھول شاخوں پہ وہ بر وقت کھلا دیتا ہے

ایک منزل ہے کہ سورج سے بھی کھو جاتی ہے
ایک رستہ ہے کہ جگنو بھی دکھا دیتا ہے

درد سینے میں جو دم لے تو غنیمت، ورنہ
یہ وہ شعلہ ہے جسے حبس ہوا دیتا ہے

وہ جو سورج کو ابھرنے نہیں دیتا شب بھر
صبح ہوتے ہی وہ مہتاب بجھا دیتا ہے

وسعتِ دشت بتا، کون مرے رستے میں
روز دیوار بگولوں کی اٹھا دیتا ہے

گنبدِ شب میں لرزتی ہے مری تنہائی
جب بھی رہرو کوئی اپنوں کو صدا دیتا ہے

جس کو طوفاں سے الجھنے کی ہو عادت محسؔن
ایسی کشتی کو سمندر بھی دعا دیتا ہے

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

Popular Posts