ہم اپنے ہاتھ ہیں - تنویر انجم


 ہم اپنے ہاتھ ہیں 

تنویر انجم

 

اس جنت کیلئے 

 

بہت سے لوگ 

چوہوں سے بھری سرنگ سے گزرے 

چند ان کے زہر سے بچ گئے

 

بہت سے لوگ 

اپنے بوجھ سے الٹ جانے والی کشتی پر سوار تھے

چند تیر کر کنارے پر پہنچ  گئے

 

بہت سے لوگ

ٹرک  میں بھاری سامان تلے بکسوں میں چھپائے گئے

چند سانس ختم ہونے سے پہلے نکل لیے گئے

 

یہ  سرزمین بچ جانے والوں کی جنّت ہے

جہاں ہر صبح لاری آتی ہے

بہت سے لوگ

اچھل اچھل کر

اپنے ہاتھوں کی مضبوطی کی نمائش کرتے ہیں

چند کو کام پر لے جانے والی لوری  میں جگہ مل جاتی ہے ۔

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

Popular Posts