دھندلا گئے ہیں، ہم ہی زمانے کے گرد سے - ظفر خان نیازی

دھندلا گئے ہیں، ہم ہی زمانے کے گرد سے

ظفر خان نیازی


دھندلا گئے ہیں، ہم ہی زمانے کے گرد سے

یا آئینے میں پہلی سی وہ روشنی نہیں


دُو چار یہ شجر بھی غنیمت ہیں دوستو

گو ان کی چھاؤں بھی کوئی اتنی گھنی نہیں



No comments:

Post a Comment

Popular Posts