کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا - ندا فاضلی

 کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا

ندا فاضلی

فلم: آہستہ آہستہ ١٩٨١

دھندلا گئے ہیں، ہم ہی زمانے کے گرد سے - ظفر خان نیازی

دھندلا گئے ہیں، ہم ہی زمانے کے گرد سے

ظفر خان نیازی

آنکھ میں پانی رکھو ہونٹوں پہ چنگاری رکھو - راحت اندوری

آنکھ میں پانی رکھو ہونٹوں پہ چنگاری رکھو

راحت اندوری

سفر میں دھوپ تو ہوگی جو چل سکو تو چلو- ندا فاضلی

 سفر میں دھوپ تو ہوگی جو چل سکو تو چلو

ندا فاضلی

سنہری دھوپ کھلے آنگنوں کے خواب نہ بھیج - ظفر خان نیازی

سنہری دھوپ کھلے آنگنوں کے خواب نہ بھیج

ظفر خان نیازی

بس ایک ستارہ کافی ہے - ظفر خان نیازی

  بس ایک ستارہ کافی ہے

ظفر خان نیازی

میرے گلے پہ جمے ہاتھ میرے اپنے ہیں - ظفر خان نیازی

 میرے گلے پہ جمے ہاتھ میرے اپنے ہیں

ظفر خان نیازی

مجھے لگتے ہیں پیارے تتلیاں جگنو پرندے - ظفر خان نیازی

 مجھے لگتے ہیں پیارے تتلیاں جگنو پرندے

ظفر خان نیازی

على هذه الأرض - مَحمُود دَرْوِيْش | Palestine by Mahmoud Darwish

على هذه الأرض

 مَحمُود دَرْوِيْش

Those Who Pass Between Fleeting Words - Mahmoud Darwish

Those Who Pass Between Fleeting Words

Mahmoud Darwish

In 1988, this poem, "Those Who Pass Between Fleeting Words", was angrily cited in the Knesset by Yitzhak Shamir. Written during the First Intifada, the poem includes the text: "Live anywhere but do not live among us... and do not die among us". It was interpreted by many Jewish Israelis as demanding that they leave the 1948 territories, although Darwish said that he meant the West Bank and Gaza. Adel Usta, a specialist on Darwish's poetry, said the poem had been misunderstood and mistranslated. Poet and translator Ammiel Alcalay wrote that "the hysterical overreaction to the poem simply serves as a remarkably accurate litmus test of the Israeli psyche ... (the poem) is an adamant refusal to accept the language of the occupation and the terms under which the land is defined."

Destinies - Mahmoud Darwish

 

تمادينا بالتفكير ونسينا بأن الأقدار مكتوبة

ہم نے سوچ میں حد پار کر دی اور بھول گئے کہ تقدیر لکھی جا چکی ہے۔

We went too far in thinking and forgot that destinies are written.

- Mahmoud Darwish

کھو نہ جا اس سحر و شام میں اے صاحب ہوش - علامہ اقبال

 کھو نہ جا اس سحر و شام میں اے صاحب ہوش

علامہ اقبال

( بال جبریل)

سینے میں جلن آنکھوں میں طوفان سا کیوں ہے - شہریار

سینے میں جلن آنکھوں میں طوفان سا کیوں ہے

شہریار

علی گڑھ, انڈیا
ممتاز جدید شاعروں میں شامل، نغمہ نگار، فلم ’امراؤ جان‘ کے گیتوں کے لیے مشہور۔ 

مثنوی طلوع سحر (منتخب حصّہ)- پیرزادہ عاشق کیرانوی

مثنوی طلوع سحر (منتخب حصّہ)

پیرزادہ عاشق کیرانوی

اصل نام سراج الحسن عثمانی،تخلص عاشق، 1936ء میں محلہ پیرزادگان، کیرانہ، ضلع مظفر نگر میں آنکھ کھولی. والد اعجازالحسن زمیندار ۔ مدرسہء اسلامیہ کیرانہ کے قابل طلبا میں شمار ہوتا تھا ، لیکن چند وجوہات کے سبب فقط چوتھی تک تعلیم حاصل کر سکے ، پاکستان آکر سلسلہ ء حصول ِعلم کو انتہائی بلندیوں تک پہنچایا۔

Link: https://www.rekhta.org/ebooks/detail/masnavi-tuloo-e-sahar-peerzada-aashiq-keranwi-ebooks?lang=ur 

سرحدیں اچھی کہ سرحد پہ نہ رکنا اچھا - عرفان صدیقی

 سرحدیں اچھی کہ سرحد پہ نہ رکنا اچھا

عرفان صدیقی

حق فتح یاب میرے خدا کیوں نہیں ہوا - عرفان صدیقی

 حق فتح یاب میرے خدا کیوں نہیں ہوا

عرفان صدیقی

2002 میں گجرات فساد کے پس منظر میں کہی گئی غزل

خاک میں ڈھونڈتے ہیں سونا لوگ - انور مسعود

 خاک میں ڈھونڈتے ہیں سونا لوگ

ہم نے سونا سپردِ خاک کیا

انور مسعود







لفظ پرندے ، پرندوں پر اشعار

 لفظ پرندے ، پرندوں پر اشعار

کسی جھوٹی وفا سے دل کو بہلانا نہیں آتا - عدیم ہاشمی

 کسی جھوٹی وفا سے دل کو بہلانا نہیں آتا

عدیم ہاشمی

گھر سے نکلے اگر ہم بہک جائیں گے - بشیر بدر

 گھر سے نکلے اگر ہم بہک جائیں گے

بشیر بدر

ہوشیاری دل نادان بہت کرتا ہے - عرفان صدیقی

 ہوشیاری دل نادان بہت کرتا ہے

عرفان صدیقی

اٹھو یہ منظر شب تاب دیکھنے کے لیے - عرفان صدیقی

 اٹھو یہ منظر شب تاب دیکھنے کے لیے

عرفان صدیقی

عجیب سانحہ اہل قلم پہ گزرا ہے - پیرزادہ شرَفِ عالم

عجیب سانحہ اہل قلم پہ گزرا ہے

پیرزادہ شرَفِ عالم

ہے آفت بے عملی کی، گھڑی ہے آزمائش کی - ڈاکٹر پیرزادہ شرَفِ عالم

ہے آفت بے عملی کی، گھڑی ہے آزمائش کی

اور اس پر بھی پڑی ہے تجھ کو دنیا میں ستائش کی

جو تونے کھایا ہے اور پہنا ہے بس ہے وہی تیرا

عمل پر دھیان دے غافل، پڑی ہے کیوں نمائش کی


ڈاکٹر پیرزادہ شرَفِ عالم

خیابانوں میں سبزہ بولتا ہے - پیرزادہ عاشق کیرانوی

 خیابانوں میں سبزہ بولتا ہے

پیرزادہ عاشق کیرانوی

اصل نام سراج الحسن عثمانی،تخلص عاشق، 1936ء میں محلہ پیرزادگان، کیرانہ، ضلع مظفر نگر میں آنکھ کھولی. والد اعجازالحسن زمیندار ۔ مدرسہء اسلامیہ کیرانہ کے قابل طلبا میں شمار ہوتا تھا ، لیکن چند وجوہات کے سبب فقط چوتھی تک تعلیم حاصل کر سکے ، پاکستان آکر سلسلہ ء حصول ِعلم کو انتہائی بلندیوں تک پہنچایا۔

Link: https://cafeadab.com/sharf-e-alam/perzada-ashiq-keranvi-ka-taruuf/

شبنم ہے کہ دھوکا ہے کہ جھرنا ہے کہ تم ہو- احمد سلمان

 شبنم ہے کہ دھوکا ہے کہ جھرنا ہے کہ تم ہو

احمد سلمان

ہجرتیں کبھی آسان نہیں ہوا کرتیں - نامعلوم

 ہجرتیں کبھی آسان نہیں ہوا کرتیں 

نامعلوم

صحرا میں اذان دے رہا ہوں - سلیم احمد

صحرا میں اذان دے رہا ہوں

سلیم احمد

Popular Posts