ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں
ہر کام کرنے میں

ضروری بات کہنی ہو 
کوئی وعدہ نبھانا ہو 
اسے آواز دینی ہو 
اسے واپس بلانا ہو 
ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں 

مدد کرنی ہو اسکی 
یار کی ڈھارس باندھنا ہو 
بہت دیرینہ رستوں پر 
کسی سے ملنے جانا ہو 
ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں 

بدلتے موسموں کی سیر میں 
دل کو لگانا ہو 
کسی کو یاد رکھنا ہو 
کسی کو بھول جانا ہو 
ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں 

کسی کو موت سے پہلے 
کسی غم سے بچنا ہو 
حقیقت اور تھی کچھ 
اس کو جا کے یہ بتانا ہو 
ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں...!

شاعر: منیر نیازی
Previous Post Next Post