کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا
ندا فاضلی
فلم: آہستہ آہستہ ١٩٨١
Gathering Life’s Pearls by the Ocean’s Edge.
ندا فاضلی
فلم: آہستہ آہستہ ١٩٨١
ظفر خان نیازی
راحت اندوری
ظفر خان نیازی
Mahmoud Darwish
In 1988, this poem, "Those Who Pass Between Fleeting Words", was angrily cited in the Knesset by Yitzhak Shamir. Written during the First Intifada, the poem includes the text: "Live anywhere but do not live among us... and do not die among us". It was interpreted by many Jewish Israelis as demanding that they leave the 1948 territories, although Darwish said that he meant the West Bank and Gaza. Adel Usta, a specialist on Darwish's poetry, said the poem had been misunderstood and mistranslated. Poet and translator Ammiel Alcalay wrote that "the hysterical overreaction to the poem simply serves as a remarkably accurate litmus test of the Israeli psyche ... (the poem) is an adamant refusal to accept the language of the occupation and the terms under which the land is defined."
تمادينا بالتفكير ونسينا بأن الأقدار مكتوبة
ہم نے سوچ میں حد پار کر دی اور بھول گئے کہ تقدیر لکھی جا چکی ہے۔
We went too far in thinking and forgot that destinies are written.
- Mahmoud Darwish
علامہ اقبال
( بال جبریل)
شہریار
پیرزادہ عاشق کیرانوی
اصل نام سراج الحسن عثمانی،تخلص عاشق، 1936ء میں محلہ پیرزادگان، کیرانہ، ضلع مظفر نگر میں آنکھ کھولی. والد اعجازالحسن زمیندار ۔ مدرسہء اسلامیہ کیرانہ کے قابل طلبا میں شمار ہوتا تھا ، لیکن چند وجوہات کے سبب فقط چوتھی تک تعلیم حاصل کر سکے ، پاکستان آکر سلسلہ ء حصول ِعلم کو انتہائی بلندیوں تک پہنچایا۔
Link: https://www.rekhta.org/ebooks/detail/masnavi-tuloo-e-sahar-peerzada-aashiq-keranwi-ebooks?lang=ur
عرفان صدیقی
2002 میں گجرات فساد کے پس منظر میں کہی گئی غزل
عدیم ہاشمی
ہے آفت بے عملی کی، گھڑی ہے آزمائش کی
اور اس پر بھی پڑی ہے تجھ کو دنیا میں ستائش کی
جو تونے کھایا ہے اور پہنا ہے بس ہے وہی تیرا
عمل پر دھیان دے غافل، پڑی ہے کیوں نمائش کی
ڈاکٹر پیرزادہ شرَفِ عالم
پیرزادہ عاشق کیرانوی
اصل نام سراج الحسن عثمانی،تخلص عاشق، 1936ء میں محلہ پیرزادگان، کیرانہ، ضلع مظفر نگر میں آنکھ کھولی. والد اعجازالحسن زمیندار ۔ مدرسہء اسلامیہ کیرانہ کے قابل طلبا میں شمار ہوتا تھا ، لیکن چند وجوہات کے سبب فقط چوتھی تک تعلیم حاصل کر سکے ، پاکستان آکر سلسلہ ء حصول ِعلم کو انتہائی بلندیوں تک پہنچایا۔
Link: https://cafeadab.com/sharf-e-alam/perzada-ashiq-keranvi-ka-taruuf/
احمد سلمان
سلیم کوثر
تو جو کرتا ہے خریدی ہوئی چڑیاں آزاد!!
یے تو کفارہ نہیں پیڑ کی بربادی کا!!
معلوم نہیں کون سی بستی کے مکین تھے
کچھ لوگ میری سوچ سے بھی بڑھ کر حسین تھے
محسن نقوی
ضیا جالندھری
اقبال
(Armaghan-e-Hijaz-19)
حفیظ جونپوری
مِرزا محمد رفیع سودؔا
خورشید طلب